How to take Good Decisions? What is Decision making process?

 بچپن میں عیدی ملنے پر یہ فیصلہ کرنا پڑتا تھا کہ آئسکریم لیں، بوتل پی لیں یا پھر دوستوں کے ساتھ ویڈیو گیم کھیلیں۔ آپ جیسے جیسے بڑے ہوتے ہیں آپ کے فیصلے بھی بڑے ہوتے جاتے ہیں۔ آپ کا مستقبل کیسا رہے گا؟ اس کا انحصار بھی آپکے اچھے یا برے فیصلے پر ہوتا ہے۔ ایک لمحے میں لیا گیا فیصلہ ساری زندگی پر اثر انداز ہوتا ہے۔




دوستو میرا نام فرحان بیگ ہے، میں گزشتہ کئی برسوں سے سیلز اور مینجمنٹ کی فیلڈ سے منسلک ہوں۔ میرا مقصد کاروبار اور مینجمنٹ کے بارے اہم معلومات عام فہم زبان میں آپ تک پہنچانا ہے۔ دنیا بھر کی اقوام کاروبار زندگی میں اسلیے بھی کامیاب ہیں کہ وہ کاروبار اور مینجمنٹ کو اپنی زبان میں پڑھتے اور سمجھتے ہیں۔ میری اس کوشش میں میرا ساتھ دیں شکریہ۔۔۔۔۔


دوستو آج ہم اس اہم موضوع پر بات کریں گے جس کا تعلق ہر انسان کی زندگی سے ہے چاہے وہ کچھ بھی کام کرتا ہو۔ ہمارا آج کا موضوع ہے "فیصلہ یا Decision" اس موضوع کو تفصیل سے جاننے کے لیے ہم بات کریں گے کہ


 فیصلہ کیا ہوتا ہے؟

آپ کو فیصلہ لینا ہی کیوں پڑتا ہے؟

فیصلہ سازی کس طرح کی جاتی ہے؟

غلط فیصلہ لینے کی کیا وجوہات ہیں؟


فیصلہ کیا ہوتا ہے؟



آپ خود بچپن سے لے کر آج تک مسلسل فیصلے کرتے آئے ہیں۔ کیا آپ نے کبھی غور کیا کہ جب آپ کوئی فیصلہ لیتے ہیں تو اس وقت دراصل آپ کیا کرتے ہیں، اس وقت آپ ایک انتخاب کرتے ہیں۔ جی دوستو۔۔! انتخاب کا مطلب ہے select the best choice . آپ اپنے دوستوں کے ساتھ کسی ریسٹورنٹ میں کھانا کھانے کے لیے جاتے ہیں۔ مینیو ہاتھ میں آتے ہی آپ انتخاب کرنے کی کوشش کرتے ہیں کہ آپ کو کیا کھانا ہے۔ کالج میں ایڈمیشن کے وقت بھی آپ نے مختلف مضامین کا انتخاب کیا تھا۔ آپ ملازمت کریں گے یا کاروبار یہ بھی ایک انتخاب ہے۔ آپ کے اپنے یا اپنے بچوں کے رشتوں کا انتخاب، bata کی دکان پر جوتوں کا انتخاب، یہ سب چھوٹے بڑے فیصلے دراصل انتخاب کا عمل ہے۔ آپ کو کوئی مسئلہ یا معاملہ درپیش ہوتا ہے جس کے حل کے لیے آپ کے پاس کچھ آپشنز ہوتے ہیں اور آپ کو ان میں سے ایک بہترین آپشن کا انتخاب کرنا ہوتا ہے۔ یہ انتخاب کا عمل ہی فیصلہ کہلاتا ہے۔ جتنا زیادہ انتخاب درست ہوگا فیصلہ بھی اتنا ہی درست ہوگا۔ اگر آپ چاہتے ہیں کہ آپ درست اور صحیح فیصلے لے سکیں تو اپنے انتخاب کو بہتر کریں۔ آج کے مضمون میں ہم اسی انتخاب کے طریقے پر بات کریں گے۔ 


آپ کو فیصلہ لینا ہی کیوں پڑتا ہے؟ 



فیصلہ انسانی زندگی کا ناگزیر حصہ ہے۔ آپ کو اپنی ذاتی، معاشرتی اور کاروباری زندگی میں ہر روز بیشمار چھوٹے بڑے فیصلے لینے پڑتے ہیں۔ انسان چونکہ ایک باشعور مخلوق ہے اور اس کی زندگی جانوروں کی طرح کی نہیں ہوتی، بلکہ انسان بامقصد زندگی گزارتا ہے۔ انسان کی زندگی کا کوئی نہ کوئی مقصد ہوتا ہے، ہر انسان کی طرح آپ کی زندگی میں کچھ مقاصد یا Goals ہونگے۔ آپ اپنے ان مقاصد کے حصول کے لیے کوشش کرتے ہیں۔ زندگی کے یہ مقاصد یا Goals ہی فیصلے کی بنیاد ہوتے ہیں، فیصلے کی وجہ بنتے ہیں۔ جس انسان کی زندگی میں کوئی مقصد نہیں ہوتا اس کی زندگی میں فیصلوں کی بھی کوئی اہمیت نہیں ہوتی۔ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے آپ کو بہت سے آپشنز نظر آتے ہیں، مثلاً آپ کو اچانک اسلام آباد جانا ہے، اب آپ خود ڈرائیو کر کے بھی جاسکتے ہیں۔ کسی دوست، جو اسلام آباد جارہا ہو، کو بھی جوائن کر سکتے ہیں اور پبلک ٹرانسپورٹ بھی استعمال کر سکتے ہیں۔ اب آپ کو فیصلہ لینا ہے کہ ان میں سے کونسا آپشن آپ کے لیے بہتر ہے۔ اس مثال میں فیصلہ لینے کا اصل متحرک وہ کام ہے جس کے لیے آپ کو اسلام آباد جانا ہے۔ اگر آپ کو اسلام آباد نہ جانا ہوتا تو نہ ہی یہ آپشنز ہوتے اور نہ آپ کو فیصلہ لینا پڑتا۔ اب دوستو اگر تو آپ کی زندگی میں کچھ مقاصد ہیں کوئی ٹارگٹ ہیں تو پھر آپ کو اپنی پوری زندگی میں چھوٹے بڑے بیشمار فیصلے لینے پڑیں گے۔ اور آپ کے لیے یہ جاننا بھی بےحد ضروری ہے کہ اچھا فیصلہ کس طرح لیا جاتا ہے۔ اس کے لیے آپ کو فیصلہ سازی کے عمل کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔


فیصلہ سازی کس طرح کے جائے؟



ویسے تو آپ روز بیشمار فیصلے کرتے ہیں۔ لیکن اگر آپ کو فیصلہ سازی کو سمجھنا ہے اور اپنی زندگی میں اچھے فیصلے لینا ہیں تو فیصلہ سازی کے عمل کو تھوڑی تفصیل سے ضرور جان لیں تاکہ آپ کو درست فیصلے لینے میں آسانی ہو۔ فیصلہ سازی میں کچھ بنیادی مراحل ہوتے ہیں جو ہر شعبے سے تعلق رکھنے والوں کو بہتر فیصلہ لینے میں مدد کرتے ہیں۔ جیسا کہ میں نے آپ کو پہلے بتایا ہے کہ فیصلہ دراصل انتخاب کا عمل ہے اور یہ انتخاب ہمیں چند آپشنز میں سے کرنا ہوتا ہے، تو یہ سوال اٹھتا ہے کہ یہ آپشنز کہاں سے آتے ہیں۔ فیصلہ سازی کے پہلے دوسرے اور تیسرے مرحلے میں ہم انہیں آپشنز کو ڈھونڈتے ہیں۔ اس کے بعد ان آپشنز کو سلیکٹ کرنے کا مرحلہ آتا ہے۔ تو آئیے فیصلہ سازی کے ان بنیادی مراحل کو باری باری سمجھتے ہیں۔


1- مسئلے کو جاننا: 

problem Identification



کوئی بھی فیصلہ لینے یا کرنے سے پہلے یہ ضروری ہے کہ آپ اس مسئلے کو جان چکے ہوں جس سے متعلق فیصلہ لینا ہے۔ اسے Problem Identification بھی کہتے ہیں۔ یہ سب سے پہلا مرحلہ ہے۔ اگر آپ کو صحیح طور سے مسئلے کا ہی علم نہیں تو آپ فیصلہ کیسے لے سکیں گے۔ Problem Identification کو سمجھنے میں کچھ لوگ غلطی کرتے ہیں۔ Problem اصل میں آپ کی خواہش اور حقائق کا فرق ہوتا ہے؟ مثلاً کسی بچے کے والدین کی خواہش تھی کہ ان کا بچہ 80٪ نمبر لے اور حقائق یہ ہیں کہ بچے نے 60٪ نمبر لے لیے۔ اب ان والدین کے لیے تو یہ ایک مسئلہ ہے کیونکہ خواہش یا مطلوبہ نتائج اور حقائق میں فرق ہے،  جس کا حل تلاش کرنا ضروری ہے تاکہ اگلا رزلٹ بہتر ہو۔ جبکہ اسی بچے کے ایک دوسرے کلاس فیلو نے بھی 60٪ نمبر لیے لیکن اس کے والدین خوش ہیں کیونکہ ان کی خواہش ہی یہ تھی کہ بچہ پاس ہو جائے۔ دونوں صورتوں میں بچوں کی کارکردگی تو یکساں ہے حقائق ایک جیسے ہیں لیکن دونوں والدین کی خواہش میں فرق ہے۔ لہذا problem identification کے لیے ضروری ہے کہ آپ کا Goal واضح ہو اور آپ حقائق کا بھی تجزیہ کریں اور دیکھیں کہ جو آپ نے Goal یا ٹارگٹ رکھا تھا، رزلٹ اس سے کتنے مختلف ہیں۔ آپ کے ٹارگٹ اور رزلٹ میں جتنا زیادہ فرق ہوگا problem اتنا ہی بڑا اور سنگین ہوگا۔ یوں آپ کہہ سکتے ہیں کہ آپ کے desired results اور achieved results کا فرق تلاش کرنا ہی problem Identification ہے۔


2- وجوہات کا جائزہ Reasons Identification



جب آپ problem Identification کر لیں یعنی یہ معلوم ہو جائے کہ desired results اور achieved results میں فرق ہے تو اگلا مرحلہ یہ جاننے کا ہے کہ یہ فرق کیوں آیا۔ اس مرحلے کو information gathering بھی کہتے ہیں۔ یعنی معلومات اکٹھی کرنا۔

یہ معلومات آپ کے وسائل یعنی Resources اور رکاوٹیں یعنی constraints سے متعلق ہوتی ہیں۔ آپ اپنے goals کا تعین بھی اپنے وسائل کے مطابق کرتے ہیں۔ 

آپ کے وسائل میں عموماً پانچ چیزیں آتی ہیں

لوگ  team --- وقت  time --- پیسہ money

مال material --- مشینری equipment


آپ کو وسائل سے متعلق دو طرح کی معلومات ملیں گی۔


1- آپ کے وسائل ہی کم تھے۔

یعنی ٹارگٹ یا desired results کو حاصل کرنے کے لیے جتنے لوگ درکار تھے وہ آپ کے پاس نہیں تھے، آپ کے پاس اس کام کے لیے وقت ہی نہیں بچتا تھا، آپ کا سرمایہ کم تھا۔ میٹریل ہی شارٹ تھا یا پھر آپ کے پاس وہ مشینری ہی نہیں تھی جو ہدف کو پورا کرنے میں مدد دیتی۔


2- وسائل کا درست اور پورا استعمال ہی نہیں ہوا۔

یعنی آپ کے پاس وسائل تو پورے تھے لیکن کسی وجہ سے آپ اپنی team کو صحیح استعمال نہ کر سکے، آپ کا وقت غیر ضروری کاموں میں صرف ہوگیا، غیر ضروری اخراجات ہو گئے، میٹریل ضائع ہوگیا یا مشینری ہی درست کنڈیش میں نہی تھی۔ 


رکاوٹیں دو طرح کی ہوتی ہیں 


1- اندرونی رکاوٹیں controllable constraints

وسائل کے درست طریقے سے استعمال نہ ہونے کی جتنی بھی وجوہات ہیں وہ اندرونی رکاوٹیں کہلاتی ہیں۔ آپ کی ٹیم کی بری کارکردگی، وقت، پیسے اور میٹریل کا ضائع ہونا وغیرہ۔ لیکن یہ وہ رکاوٹیں ہیں جن کو درست کرنا آپ کے بس میں ہے۔ اسی لیے ان کو controllable constraints کہا جاتا ہے۔


2- بیرونی رکاوٹیں uncontrollable constraints

ہدف کو حاصل کرنے میں ایسے عوامل بھی رکاوٹ بن جاتے ہیں جو آپ کے کنٹرول میں نہیں ہوتے۔ آپ کے وسائل بھی پورے ہوں اور آپ ان کا اچھے طریقے سے استعمال بھی کر رہے ہوں پھر بھی اکثر آپ کو مطلوبہ نتائج نہیں ملتے۔ اس کی وجوہات یہی بیرونی رکاوٹیں ہوتی ہیں۔ مثلاً ایک کمپنی کے پاس وسائل تو پورے تھے اور مینجمنٹ بھی بہت اچھی کی گئی لیکن معیشت ہی گراوٹ کا شکار رہی، قدرتی آفت بارش طوفان کی وجہ سے کام ہی نہ ہوسکا۔ کمپنی کے سپلائر یا کنٹریکٹر اپنا کام نہ کر سکے وغیرہ وغیرہ۔ 

فیصلہ سازی کے اس دوسرے مرحلے میں آپ نے ان ساری وجوہات کو نوٹ کرنا ہے۔ کیونکہ یہ درست اور بروقت معلومات ہی آپ کو صحیح فیصلے میں مدد دیتی ہیں۔


3- ممکنہ متبادل تلاش اور طے کرنا 

                                Generating Alternative



یہ تیسرا مرحلہ مختلف متبادل کو ڈھونڈنے یا drive کرنے کا ہے۔  دوسرے مرحلے  جو بھی معلومات حاصل کی گئیں ہیں ان کی بنیاد پر آپ مختلف آپشنز ڈھونڈتے ہیں۔ مثلاً آپ کو پتہ چلا کہ آپ کے پاس موجود سرمایہ ہی مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کے لیے ناکافی تھا، اس لیے آپ کو desired results نہیں ملے تو اب آپ کے پاس اس کے کیا متبادل ہیں۔  ایک آپشن یہ ہے کہ آپ مزید سرمائے کا بندوست کریں یا پھر دوسرا متبادل یہ ہے کہ دیگر کاموں سے سرمایہ شارٹ کر کے اس کام پر لگائیں۔ اسی طرح ایک متبادل نئی ٹیم رکھنے کا ہے اور دوسرا متبادل موجودہ ٹیم کو ٹریننگ دینے کا یا صحیح طریقہ سے استعمال کرنے کا ہے۔ خام مال کی کمی ہے تو ایک متبادل اپنے سپلائرز سے مزید negotiate کرنے کا ہے اور دوسرا متبادل نئے سپلائرز بنانے کا ہو سکتا ہے۔ آپ اپنے تمام وسائل کو مدنظر رکھتے ہوئے مختلف متبادل کی ایک لسٹ ترتیب دیں گے۔ متبادل تلاش کرنے میں brainstorming کا عمل بہت کار آمد ہوتا ہے۔  brainstorming کا مطلب ہے کہ آپ مختلف لوگوں سے رائے اکٹھی کرتے ہیں۔ خاص طور پر وہ لوگ جو اس کام کا حصہ ہوں یا آپ کے وہ دوست جو اس کام میں کامیاب ہوگئے ہوں۔ جو لوگ اس طرح کے کام میں اپنے desired results حاصل کر چکے ہیں ان کا مشورہ آپ کو بہترین متبادل تلاش کرنے میں بہت مدد دے گا۔ متبادل کو طے کرتے وقت ان رکاوٹوں کو ذہن میں رکھنا بہت ضروری ہے جو پہلے ہی آپ کو درپیش تھیں۔ تاکہ یا تو آپ ان رکاوٹوں کو پہلے دور کریں یا پھر آپ ایسا متبادل تلاش کریں جس میں دوبارہ یہ رکاوٹیں حائل نہ ہوں۔ متبادل مکمل طور پر قابل عمل ہونا چاہئے تاکہ آپ کا فیصلہ غلط ثابت نہ ہو جائے۔ ممکنہ متبادل کی مثالیں اس طرح ہو سکتیں ہیں


سرمایہ کے لیے۔

1- اپنا کوئی اثاثہ بیچ کر سرمایہ حاصل کیا جائے

2- کسی کو سرمائے کی بنیاد پر پارٹنر بنایا جائے

3- کسی فرد، کمپنی یا بنک سے قرضہ لیا جائے


افرادی قوت کے لیے

1- اپنی ٹیم میں اضافہ کیا جائے

2- ٹیم کو تبدیل کیا جائے

3- موجودہ ٹیم کی کارکردگی میں بہتری لائی جائے


مشینری کے لیے

1- مشینری کو تبدیل یا modify کیا جائے

2- نئی جدید مشینری خریدی جائے


کسی بھی فیصلہ کا سب سے آخری متبادل ایک ہی ہوتا ہے کہ withdraw کرنا یعنی اس کام سے متعلق فیصلہ ہی نہ لیا جائے۔


4- تلاش کیے گئے متبادل کی ترجیحات طے کرنا

             Evaluation of Alternative



جب آپ تمام ممکنہ متبادل کی لسٹ بنا لیں تو اب اس لسٹ میں ہر متبادل کی ترجیح کو طے کیا جاتا ہے۔ کسی بھی فیصلے کو کرنے کے لیے آپ کو کئی چیزوں پر دھیان دینا ہوتا ہے۔ مثلا صرف سرمائے کا ہی بندوست نہیں کرنا بلکہ وقت بھی بچانا ہے اور ٹیم کو بھی بہتر کرنا ہے۔ اب آپ سرمائے وقت اور ٹیم کی ترجیحات طے کریں گے۔ کاروبار یا مینجمنٹ سے ہٹ کر اپنی زندگی میں اس کی سادہ مثال کو یوں سمجھتے ہیں کہ جب کوئی اپنے لیے جیون ساتھی کا اتنخاب کرتا ہے تو اس کے سامنے بہت سے آپشنز ہوتے ہیں۔ جیون ساتھی کی مالی حیثیت، خوبصورتی، تعلیم، روزگار، ذات برادری اور خاندان کی مرضی وغیرہ۔ اب آپ یہ طے کرتے ہیں کہ آپ کس چیز کو کتنی اہمیت دیتے ہیں اور اسی کی بنیاد پر آپ فیصلہ کرتے ہوئے اپنے لیے جیون ساتھی کا اتنخاب کرتے ہیں۔ ہمارے ہاں اکثر یہ انتخاب ہمارے نہیں بلکہ دوسروں کے ہاتھ میں ہوتا ہے۔ اسی طرح آپ کوئی موبائل فون خریدنے کے وقت بھی اپنی ترجیحات طے کرتے ہیں کہ آپ کو اپنے موبائل فون میں کتنی memory چاہیے۔ موبائل فون کی سپیڈ کیسی ہو، کیمرے کا رزلٹ کیسا ہونا چاہئے اور اس mobile phone کی resale کیسی ہوگی۔ آپ ان سب میں کس چیز کو کتنی ترجیح دیتے ہیں اسی سے آپ ایک اچھا موبائل فون خریدنے کا فیصلہ کر سکتے ہیں۔ 


مینجمنٹ یا کاروباری فیصلوں میں آپ طے کرتے ہیں کہ سرمائے کا بندوست کتنا زیادہ ضروری ہے اور اس کے مقابلے میں ٹیم کی کارکردگی کی کیا اہمیت ہے۔ آپ کو اپنے desired results حاصل کرنے میں مشینری کی کارکردگی کتنی اہمیت رکھتی ہے اور آپ کا وقت بچانا کتنا ضروری ہے۔ ان تمام متبادل عوامل کی ترجیحات طے کرنے سے ہی آپ ایک بہتر فیصلے تک پہنچ سکتے ہیں۔ اب یہ سوال بنتا ہے ان ترجیحات کو طے کرتے وقت آپ کس متبادل کو کتنی اہمیت دیں گے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ آپ نے بہت گہرائی سے یہ جائزہ لینا ہے کہ کس چیز نے آپ کے نتائج کو سب سے زیادہ متاثر کیا یا کس متبادل کو استعمال کرنے سے آپ کے desired results پر سب سے زیادہ اثر ہوگا۔ آپ کے مطلوبہ نتائج کے حصول میں جو چیز سب سے زیادہ کارگر ہو اس کو سب سے زیادہ اہمیت دیں اور جو چیز سب سے کم اثر رکھتی ہو اس کو آخر میں رکھیں۔ 


5- متبادل کا انتخاب Select the Alternative


اب تک آپ نے اچھے سے ریسرچ کر کہ ساری معلومات اکٹھی کرلیں۔ آپ نے بہت سے متبادل بھی تلاش کر لیے اور ان متبادل کی ترجیحات بھی طے کر لیں۔ اب آپ کو اپنی اس لسٹ میں سے ان متبادل کا انتخاب کرنا ہے جو آپ کو سب سے بہترین لگتے ہیں۔ بعض صورتوں میں تو آپ تمام متبادل کو ان کی ترجیحات کے لحاظ سے استعمال کرتے ہیں لیکن اکثر آپ چند متبادل یا آپشنز کو استعمال کرتے ہیں اور باقی کو چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسا اس لیے بھی ہوتا ہے کہ آپ کے وسائل، جس میں آپ کا سرمایہ، آپ کی ٹیم اور آپ کو میسر وقت، آپ کے فیصلے پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔ ایسا بھی ہوتا ہے کہ بہتر ترجیح والے عوامل کا فوری انتخاب کیا جاتا ہے اور باقی کو بعد میں استعمال کیا جاتا ہے۔ یاد رہے کہ متبادل کی تلاش، ان کی ترجیحات اور آخر میں ان کے انتخاب میں brainstorming یعنی اپنی ٹیم اور مخلص دوستوں کی مشاورت بہت مدد دیتی ہے۔ اس مشاورت میں یہ خیال رکھنا بہت ضروری ہے کہ جن سے مشورہ لیا جائے وہ اس کام کا اچھا تجربہ رکھتے ہوں۔ 


6- لائحہ عمل Take the Action



اس سے پہلے آپ نے ریسرچ اور پلاننگ پر کام کیا اب عمل کا مرحلہ آتا ہے۔ اکثر لوگ اس ریسرچ اور پلاننگ تک تو خوب محنت کرتے ہیں لیکن لائحہ عمل کے وقت پر withdraw کر جاتے ہیں یعنی اپنے فیصلے کو ادھورا چھوڑ دیتے ہیں۔ ایسا کرنے میں یا تو ان کا اپنا اعتماد ان کے لیے رکاوٹ بنتا ہے یا وہ کسی چیز سے ڈر جاتے ہیں۔ یاد رکھیں کوئی بھی فیصلہ لائحہ عمل کے بغیر ادھورا ہے۔ جب تک عملی اقدام نہیں ہوگا آپ کو اپنے فیصلے کے درست یا غلط ہونے کا تعین ہی نہیں ہوگا۔  اسلیے جو بھی متبادل آپ نے منتخب کیے ہیں ان کو عملی جامہ پہنایں۔ ان alternative کا استعمال کریں ہے۔ اور اپنی قوت فیصلہ کا ٹسٹ کریں۔ 


7- فیصلے پر نظر ثانی Review the Decision



جیسے ہی آپ اپنے فیصلے کو عملی شکل دیں گے تو اس کے کچھ نتائج سامنے آئیں گے۔ یہ نتائج ہی آپ کو بتائیں گے کہ آپ کا فیصلہ کتنا درست رہا یا کہاں کہاں آپ سے کچھ کمی رہ گئی۔ اپنے فیصلے کے نتائج کا بغور جائزہ لیں اور ان عوامل کو تلاش کریں جو پہلے آپ سے رہ گئے یا عوامل کو پرکھنے میں آپ سے کہاں کمی رہ گئی۔ کیا آپ کے متبادل کا انتخاب درست رہا؟

کیا آپ نے ترجیحات درست طے کی تھیں؟

کیا آپ کو درست مشاورت ملی تھی؟ 


اگر تو آپ کے فیصلے کے نتیجے میں آپ نے مطلوبہ نتائج حاصل کر لیے یا desired results اور achieved results کا فرق کم رہ گیا یا بالکل ختم ہوگیا تو آپ کا فیصلہ درست ہے اور اس کو جاری رکھیں۔ 

لیکن اگر آپ کو ابھی بھی مطلوبہ نتائج حاصل نہیں ہوئے تو فیصلہ سازی کے اس عمل کو دوبارہ شروع کریں۔ اب کی بار پہلے رہ جانے والی کمیوں اور ہونے والی غلطیوں کو دور کریں۔ 


فیصلہ سازی کا یہ عمل ایک چکر کی طرح چلتا رہتا ہے۔ 


اس میں آپ ریسرچ کرتے ہیں 

Problem Identification

Reasons Identification

 

اس کے بعد پلاننگ کرتے ہیں

Generating Alternative

Evaluation of Alternative


اور ایکشن لیتے ہیں

Take the Action

Review the Decision



غلط فیصلے لینے کی وجوہات۔



اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرنے سے اگر ہمیں یہ پتہ چلتا ہے کہ ہمارا فیصلہ درست رہا، تو ہم اس فیصلے کو جاری رکھتے ہیں اور ہماری قوت فیصلہ میں بھی بہتری آتی ہے۔ لیکن اگر یہ پتہ چلے کہ ہمارا فیصلہ درست نہیں رہا تو ہم دوبارہ سے فیصلہ سازی کے عمل کو کرتے ہیں اور درست فیصلہ کی کھوج میں لگ جاتے ہیں۔ یہاں یہ جاننا بہت ضروری ہے کہ ہمارے فیصلے غلط ہونے کی کیا وجوہات ہیں۔


1- غلط معلومات wrong information


غلط معلومات کسی بھی غلط فیصلے کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہیں۔ کسی بھی فیصلے کو لینے کے لیے آپ کے پاس درست معلومات کا ہونا بہت ضروری ہے۔ غلط معلومات کبھی بھی آپ کو درست فیصلے نہیں کروا سکتیں۔ اس کے لیے آپ کو اپنی معلومات حاصل کرنے کا طریقہ بھی دیکھنا ہے۔ آپ جن لوگوں سے معلومات لے رہیں ہیں وہ اس کے کتنے اہل ہیں۔ آپ کی ٹیم اپنی کسی کوتاہی کی وجہ سے آپ کو غلط معلومات تو نہیں  دے رہی۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ کسی ایک ممبر پر انحصار نہ کریں بلکہ دو یا تین ممبر سے الگ الگ ملاقات کریں اور پھر درست معلومات کو تلاش کریں۔

ہمارے ہاں مشورہ لینا اور دینا ایک رواج بن گیا ہے۔ جو لوگ کسی کام سے متعلق نہ تو کوئی تجربہ رکھتے ہیں اور نہ ہی معلومات پھر بھی دوسروں کو مشورہ دیتے ہیں۔ آپ کو اس معاملے میں محتاط رہنا ہے کہ تجربہ کار اور غیر جانبدار لوگوں سے مشورہ کریں۔ 

آج کل سوشل میڈیا کا دور ہے جس پر بہت زیادہ معلومات موجود ہیں لیکن یہ معلومات کتنی مستند ہیں اس کا پتہ لگانا ناممکن ہے۔ کیونکہ آپ سوشل میڈیا پر معلومات کا source نہیں جان سکتے۔ جب بھی online معلومات لیں تو ہمیشہ اچھی اور مستند websites یا فورم سے معلومات لیں۔ مثلاً کاروباری یا مینجث کے لوگوں کو چاہیے کہ وہ facebook کی بجائے linkedin سے معلومات لیں جو قدرے مستند پلیٹ فارم ہے۔ اسی طرح عام لوگ کسی بھی ایشو پر Quora سے قدرے مستند معلومات لے سکتے ہیں۔ 


2- جانبدار تجزیہ Baised Analysis


ہم سب کی یہ انسانی کمزوری ہے کہ ہم خود کو غلط نہیں سمجھتے۔ اور پوری کوشش کرتے ہیں کہ ہمارا موقف ہی درست ثابت ہو۔ اسلیے ہمیں اگر درست معلومات مل بھی جائیں تو اگر وہ ہمارے اپنے نظریات سے مختلف ہوں تو ہم اس کو اہمیت ہی نہیں دیتے۔ اسی طرح ہم معلومات کا تجزیہ بھی اپنی سوچ کے مطابق ہی کرتے ہیں۔ بہت سے معاملات میں ہمارا تجربہ نہیں ہوتا اسلیے ہماری سوچ بھی محدود ہوتی ہے۔ لیکن کسی اور شخص کا تجربہ اور سوچ ہمارے مقابلے میں بہت وسیع ہو سکتا ہے۔ اس کے حل کے لیے ہمیں یہ چاہیے کہ اپنے سے مخالف یا کم از کم مختلف نظریات کا بھی جائزہ لیں۔ اور دونوں قسم کے نظریات کا غیر جانبدار تجزیہ کریں۔ 


3- جذباتی لگاؤ Emotional tendency


جذباتی لگاؤ ایک ایسی چیز ہے جو آپ کے فیصلے کو بہت متاثر کر سکتی ہے۔ مارکیٹنگ ایکسپرٹس انہی جذبات کا فائدہ اٹھا کر آپ کو ان چیزوں کی بھی خریداری پر مجبور کر لیتے ہیں جن کی آپ کو بالکل ضرورت نہیں ہوتی۔ کسی سے جذباتی لگاؤ کی بناء پر آپ اس کی رائے کو زیادہ اہمیت دے سکتے ہیں حالانکہ اس کے مقابلے میں آپ کے پاس زیادہ بہتر رائے موجود تھی۔ کوشش کریں کہ فیصلہ لیتے وقت ان لوگوں سے رائے نہ لیں جن سے آپ کا جذباتی لگاؤ آپ کے فیصلے کو متاثر کر سکتا ہے۔ ایک بات مشہور ہے کہ فیملی میں کاروبار نہیں کرنا چاہیے کیونکہ فیملی کے ساتھ آپ کا جذباتی لگاؤ ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے آپ بہتر فیصلے نہیں کر پاتے۔ 


4- جلد بازی    Rush Decision


ہماری زندگی میں بہت زیادہ مصروفیت ہو گئی ہے اور ہمارے کاموں میں Deadline بھی ہوتی ہیں۔ لوگ اپنا بہت سا وقت غیر ضروری باتوں پر ضائع بھی کر لیتے ہیں۔ ایسے ان کے پاس فیصلہ سازی کے لیے مکمل وقت نہیں بچتا۔ اور وہ جلد بازی میں فیصلے کرتے ہیں۔ ایسی صورت میں نہ تو ریسرچ صحیح طریقے سے ہوپاتی ہے اور نہ ہی اچھی پلاننگ ہوپاتی ہے۔ یوں جلدی میں بھی غلط فیصلے کیے جاتے ہیں۔ ہمیں یہ سوچنا چاہیے کہ چند لمحے میں لیا گیا ایک غلط فیصلہ ہماری اور کبھی کبھار بہت سے دوسرے لوگوں کی زندگی کو بھی بری طرح متاثر کر سکتا ہے۔ لہذا جب بھی آپ کو فیصلہ لینا ہو تو اس کے پورے عمل کو تسلی سے انجام دیں۔ 


"آپ کے فیصلے آپ کا مستقبل ہیں، جو آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے"



@farhanbaigicp
sm_icp@hotmail.com
+923477155608

 



















Comments

  1. بہترین انفرمیشن اور بہت آسان طریقہ سے بتائی اور سمجھائی گئ

    ReplyDelete

Post a Comment

if you have any query, please let me know

Popular posts from this blog

How to scale your business

Three alarms can change your life for ever...! (Work smart)

How to get orders on Fiverr?